Ad Code

Responsive Advertisement

🎲 *قُرعہ اندازی اور عمرے کا ٹکٹ*

 🧭 *مدنی مذاکرے کے سوال جواب* 🧭


🎲 *قُرعہ اندازی اور عمرے کا ٹکٹ* 


سوال:کیا قُرعہ اندازی میں نکلنے والے ٹکٹ سے عمرہ کرسکتے ہیں؟


جواب:اجتماعِ ذکر و نعت میں ہونے والی یا جُوئے سے پاک قُرعہ اندازی میں نکلنے والے ٹکٹ سے عمرہ کرسکتے ہیں، جوئے کی مثال یہ ہے کہ چار افراد نے 25،25ہزار روپے جمع کئے اور پھر قُرعہ اندازی


کی جس کا نام نکلا وہ عمرے پر چلا گیا،اس میں اگر بقیہ افراد کی رقم ڈوب جانے کی شرط ہو تو یہ صورت دُرست نہیں ہے کہ اس انداز کی قرعہ اندازی جوئے پرمشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائزو حرام ہے۔

(مدنی مذاکرہ، 3رجبُ المرجب 1440ھ)


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!

صلَّی اللہُ علٰی محمَّد


_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

*➣ Join Us On Whatsapp ↷* *«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»««»* 

 *https://chat.whatsapp.com/HNXYNH0yerJConQ8mMn78u* *«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»««»«»«»*🛳️ *احکامِ تجارت* 🛳️


💰 *چندے کی بچ جانے والی رقم سے پرائز بانڈ خریدنا کیسا؟* 


سوال: بعض اوقات مخصوص مد میں چندہ جمع کرتے ہیں جس میں سے کچھ چندہ بچ جاتا ہے کیا ان پیسوں سے ہم پرائز بانڈ خرید سکتے ہیں؟


اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ


جواب: جس مد کے لئے چندہ لیا گیا وہ کام اگر پورا ہوجائے


اور چندہ بچ جائے یا وہ کام نہ ہوسکے تو دوبارہ چندہ دینے والوں کی طرف رجوع کرناہوگا اوریہ پیسے ان کو واپس دئیے جائیں گے کیونکہ چندہ، چندہ دینے والوں کی مِلک پر ہی باقی رہتا ہے۔یہ بھی ہوسکتا ہے کہ چندہ لیتے وقت ہی صراحت کر دیں کہ اگر چندے سے پیسے بچ گئے تو اگلی مرتبہ اسی طرح کے کام میں خرچ کر دیں گے،اور پھر بچ گیا تو اگلی مرتبہ اسی طرح کے کام میں خرچ کر دیا جائے۔


واضح رہے کہ چندے کی رقم امانت ہوتی ہے اسے معروف اندازمیں ہی خرچ کیا جا سکتا ہے، اس رقم سے پرائز بانڈ نہیں خریدسکتے کیونکہ اس کا عرف نہیں ہے۔


اعلٰیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں لکھتے ہیں:”چندہ جس کام کے لئے کیا گیا ہو جب اس کے بعد بچے تو وہ انہیں کی مِلک ہے جنہوں نے چندہ دیا ہے، کما حققناہ فی فتاوٰنا(جیسا کہ ہم نے اس کی تحقیق اپنے فتاویٰ میں کی ہے) ان کو حصۂ رصد واپس دیا جائے یا جس کام میں وہ کہیں صرف کیا جائے۔

(فتاویٰ رضویہ،ج 16،ص247)


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

*➣ Join Us On Whatsapp ↷

🛳️ *احکامِ تجارت* 🛳️


*حکوت کی طرف سے مقرر کئے گئے ریٹ کی پابندی* 


سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آپ نے فرمایا اپنی چیز ہو تو جتنے پیسے مناسب سمجھیں اس میں بیچ سکتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب زیادہ پیسوں میں بیچتے ہیں تو حکومتی ادارے جرمانہ لگادیتے ہیں۔ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ


جواب:ہم نے ایک شرعی حکم بیان کیا ہے۔ جہاں تک حکومت کی طرف سے ریٹ فکس کرنے کی بات ہے تو حکومت ہر چیز کا ریٹ فکس نہیں کرتی، مثال کے طور پر کپڑوں کا ریٹ فکس نہیں ہوتا، عام طور پر کھانے پینے کی اشیاء کا ریٹ مقرر ہوتا ہے، پیٹرول کا ریٹ مقرر ہوتا ہے، دواؤں کا ریٹ مقرر ہوتاہے اور اس کی خلاف ورزی پر پکڑ دھکڑ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اکثر چیزوں میں مارکیٹ میں آزادی ہوتی ہے ہر چیز کی قیمت حکومت مقرر نہیں کرتی۔ جن چیزوں میں حکومت پکڑ دھکڑ کرتی ہے وہاں تو ہم پابند ہیں کیونکہ اپنے آپ کو ذلت پر پیش نہیں کر سکتے لہٰذا قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں بلکہ وہاں پر قانون کی پاسداری کرنا لازم ہوگا۔


اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت علیہ الرَّحمہ لکھتے ہیں:”کسی جرمِ قانونی کا ارتکاب کرکے اپنے آپ کو ذلت پر پیش کرنا بھی منع ہے۔“(فتاویٰ رضویہ،ج29،ص93)


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

     📝 *دارالاافتاء اہلسنّت* 📝


📋 *Fatawa Of The Day* 📋

🕋 *قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانا،تُھوکناوغیرہ کیسا؟* 


سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ جان بُوجھ کر قبلہ شریف کی طرف ٹانگیں پھیلانا، تُھوکنا، پیشاب کرنا وغیرہ یہ سوچتے ہوئے کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا، نہ ہی ایسا کرنا گناہ ہےاور اسی طرح انجانے میں ایسا کرنے کے بارے میں شرعی راہنمائی فرمائیں کہ ایسا کرنا کیسا؟


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ


 بغیرکسی صحیح عذرکےجان بُوجھ کرقبلہ شریف کی طرف ٹانگیں پھیلانا، تُھوکنا اور پیشاب کرنا شرعاً ممنوع و مکروہ افعال ہیں کہ اس طرح کرنے میں قبلہ شریف کی بےادبی ہے۔ان افعال میں ٹانگیں پھیلانے کا حکم مکروہ ہے، جبکہ تُھوکنے کی ممانعت زیادہ شدید ہے اور اسے حدیثِ مبارک میں اللہ و رسول عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کوایذا دیناقراردیا ہے اور علّامہ عینی  علیہ الرحمۃ نے تو علّامہ قرطبی مالکی علیہ الرحمۃ کے حوالے سےاسے مکروہِ تحریمی قرار دیا ہے اور قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے کی ممانعت تو صریح احادیث اور تصریحاتِ فقہائے احناف کے مطابق گناہ ہے اور اس پر متعدد احادیثِ طیّبہ موجود ہیں، بلکہ اس معاملے میں تو قبلہ کو پیٹھ کر کےبھی پیشاب یا پاخانہ کرنا،ناجائز و گناہ ہے،لہٰذا یہ کہنا کہ اس میں کوئی گناہ نہیں،بالکل غلط ہےاور انجانے سے مراد اگر قبلہ کی جہت معلوم نہ ہو نا ہے تو پھر گناہ نہیں، لیکن جیسے ہی معلوم ہو،تو فوراً شریعتِ مطہرہ کے حکم کے مطابق اپنے فعل کی اصلاح کر لے،لیکن اگر انجانے سے مراد شرعی مسئلے سے لاعلمی ہے،تو یہ کوئی عذر نہیں کہ دارالاسلام میں شرعی مسائل سے جہالت عذر نہیں ہوتی، بلکہ حکم یہ ہے کہ شرعی مسائل سیکھے۔یادرہے!یہ احکام اس صورت میں ہیں کہ کوئی بداعتقادی نہ ہو، ورنہ معاذ اللہ کسی کا یہ اعتقاد ہو کہ قبلہ کوئی ایسی تعظیم والی شئ نہیں ہےاور اس وجہ سے ان میں سے کسی فعل کا ارتکاب کرے، تو قبلہ شریف کو ہلکا جاننے کی وجہ سے اُس پر حکمِ کفر ہو گا، لیکن کسی مسلمان سے ایسی سوچ متصور نہیں۔


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


کتبــــــــــــــــــــــہ


مفتی محمد قاسم عطاری

_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

     ⚖️ *ناپ تول میں کمی کرنے کا وبال* 


سوال:ناپ تول میں کمی کرنے کا شریعت میں کیا حکم ہے؟


جواب:ناپ تول میں کمی کرنا حرام اور جہنم میں لے جانےوالا کام ہے۔ حضرت سیّدُنا شعیب علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کی قوم پر ناپ تول میں کمی کرنے کی وجہ سے عذاب آیا تھا جس کا ذکر قراٰنِ کریم پارہ12سورۂ ھُود کی آیات 84تا95میں بھی ہے۔ روحُ البیان میں نقل کیا گیا ہے:جو شخص ناپ تول میں خِیانت کرتا ہے، قِیامت کے روز اسے جہنم کی گہرائیوں میں ڈالاجائے گا اور دو پہاڑوں کے درمیان بِٹھا کرحکم دیاجائے گا، ان پہاڑوں کو ناپو اور تولو، جب تولنے لگے گا تو آگ اس کو جلا دے گی۔

(روح البیان،ج 10،ص364)

 📚 *حکایت* ایک شخص اپنے ترازو کو مٹی وغیرہ سے صاف نہیں کرتا تھا اسی طرح چیز تول کر دیتا تھا، جب وہ مرگیا تو اس کو قبر میں عذاب شروع ہوگیا۔ یہاں تک کہ لوگوں نے اس کی قبر سے چیخنے چلانے کی آوازیں سنیں، بعض صالحین (کو اس کی قبر سے چیخنے چلانے کی آوازیں سُن کر رحم آگیا اور انہوں) نے اس کے لئے دُعائے مغفرت کی تو اس کی برکت سے اللہ  پاک نے اس کا عذاب دُور فرما دیا۔

(اخلاق الصالحین، ص61 ملخصاً)

 اس لرزہ خیز حکایت سے وہ لوگ ضرور عبرت حاصل کریں جو ڈنڈی مارتے اور کم ناپ تول کرتے ہیں، مسلمانو! ڈنڈی مار کر، کم ماپ کر بعض اوقات بظاہر مال میں کچھ زیادتی نظر آ بھی جاتی ہے مگر ایسی آمدنی کس کام کی؟ بسا اوقات دنیا میں بھی اس قسم کا مال وبال بَن جاتا ہے، ہوسکتا ہے کہ ڈاکٹروں کی فیسوں، بیماریوں کی دواؤں، جیب کتروں، چوروں یا رشوت خوروں کے ہاتھوں میں یہ مال چلا جائے اور پھر مَعَاذَ اللہ آخرت کا عذابِ شدید بھی بھگتنا پڑے۔ بہرحال ناپ تول میں کمی نہیں کرنی چاہئے پورا تول کردینا چاہئے۔

(مدنی مذاکرہ،30جمادی الاخریٰ1440ھ)


وَاللہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!

صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

     

*«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»««»«»«»*

🧭 *احکامِ تجارت* 🧭


*پرانا اسٹاک نئے ریٹ پر بیچنا کیسا؟* 


سوال:میرا اسکول یونیفارم کا کارخانہ ہے میرے پاس اسٹاک پڑا رہتا ہے کپڑے کا ریٹ بڑھا ہے تو کیا میں یونیفارم نئے ریٹ پربیچ سکتا ہوں ؟


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ


جواب:جو مال آپ کے پاس رکھا ہوا ہے وہ آپ کا اپنا مال ہے اپنے مال کو کوئی شخص سستا بیچے یا مہنگا بیچے اس کا اسے اختیار ہے لیکن اتنی قیمت پر بیچیں کہ لوگوں کے لئے قابل برداشت ہو، بہت زیادہ مہنگا بیچنا اخلاقیات کے خلاف ہے۔ آپ اگر اپنا پرانا اسٹاک نئے مارکیٹ ریٹ پر بیچتے ہیں تو اس میں حرج نہیں۔ اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت علیہ الرَّحمہ لکھتے ہیں:”اپنے مال کا ہر شخص کو اختیارہے چاہے کوڑی کی چیز ہزار روپیہ کو دے، مشتری کو غرض ہو لے ،نہ ہو نہ لے۔“(فتاویٰ رضویہ،ج 17،ص98)


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم 

_________🌳🍁🌴_________

 🖥️ᴷᴱᴱᴾ ᵂᴬᵀᶜᴴᴵᴺᴳ ᴹᴬᴰᴬᴺᴵ ᶜᴴᴬᴺᴺᴱᴸ

     🥏 *⤵Join Us⤵️* 🥏 *«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»««»* 

 *https://chat.whatsapp.com/HNXYNH0yerJConQ8mMn78u* *«»«»«»«»«»«»«»«»«»«»««»«»«»*


Post a Comment

0 Comments

Close Menu