Ad Code

Responsive Advertisement

درود پاک کی 44 برکتیں

     اللّٰہ   تعالیٰ اپنے حبیب     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     پررحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے بھی آپ     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کے حق میں  دعائے رحمت کرتے ہیں  اور اے مسلمانو! تم بھی ان پر درود و سلام بھیجو یعنی رحمت و سلامتی کی دعائیں  کرو۔       

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان     رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ     نے انتہائی عقیدت و محبت کے ساتھ اَشعار کی صورت میں بارگاہِ رسالت     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     میں  درود و سلام کا ہدیہ پیش کیا ہے، انہی کے الفاظ میں  ہم بھی عرض کرتے ہیں:     

کعبہ کے بدرُالدُّجیٰ تم پہ کروڑوں  درود 

طیبہ کے شمس الضُّحیٰ تم پہ کروڑوں  درود     

شافعِ روزِ جزا تم پہ کروڑوں  درود 

دافعِ جملہ بلا تم پہ کروڑوں  درود     

اور     

مصطفٰی جانِ رحمت پہ لاکھوں  سلام 

شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں  سلام     


صلوٰۃ کا معنی:     

صلوٰۃ کا لغوی معنی دعا ہے، جب اس کی نسبت     اللہ     تعالیٰ کی طرف کی جائے تو اس سے مراد رحمت فرمانا ہے اور جب اس کی نسبت فرشتوں  کی طرف کی جائے تو اس سے مراد اِستغفار کرنا ہے اور جب ا س کی نسبت عام مومنین کی طرف کی جائے تو اس سے مراد دعا کرنا ہے۔    (    تفسیرات احمدیہ، الاحزاب، تحت الآیۃ:     ۵۶    ، ص    ۶۳۴    )     

علامہ احمد صاوی     رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ     فرماتے ہیں : (یہاں  آیت میں )     اللہ     تعالیٰ کے درود بھیجنے سے مراد ایسی رحمت فرمانا ہے جو تعظیم کے ساتھ ملی ہوئی ہو اور فرشتوں  کے درود بھیجنے سے مراد ان کا ایسی دعا کرنا ہے جو رسولِ کریم     صَلَّی اللہ تَعَالٰی         عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی شان کے لائق ہو۔    (    صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ:     ۵۶    ،     ۵     /     ۱۶۵۴    )     

آیت ِدرود اور حضور اقدس             صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ         کی عظمت و شان:     

یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی انتہائی عظمت و شان پر دلالت کرتی ہے، یہاں  اس سے متعلق بزرگانِ دین کے 3اِرشادات ملاحظہ ہوں :     

(1)…حافظ محمد بن عبد الرحمٰن سخاوی     رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ     فرماتے ہیں  :درود شریف کی آیت مدنی ہے اور ا س کا مقصد یہ ہے کہ     اللہ     تعالیٰ اپنے بندوں  کو اپنے حبیب     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی وہ قدر و مَنزلت بتا رہا ہے جو مَلاءِ اعلیٰ (عالَمِ بالا یعنی فرشتوں ) میں  اس کے حضور ہے کہ وہ مُقَرّب فرشتوں  میں  اپنے حبیب     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی ثنا بیان فرماتا ہے اور یہ کہ فرشتے آپ     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     پر صلاۃ بھیجتے ہیں ، پھر عالَمِ سِفلی کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ پر صلاۃ و سلام بھیجیں  تاکہ نیچے والی اور اوپر والی ساری مخلوق کی ثنا آپ پر جمع ہو جائے۔     

مزید فرماتے ہیں  :آیت میں  صیغہ ’’     یُصَلُّوْنَ    ‘‘         لایا گیا ہے جو ہمیشگی پر دلالت کرتا ہے تاکہ معلوم ہو کہ     اللہ     تعالیٰ اور ا س کے فرشتے ہمارے نبی پر ہمیشہ ہمیشہ درود بھیجتے ہیں  حالانکہ اَوّلین و آخرین کی انتہائی تمنا یہ ہوتی ہے کہ     اللہ     تعالیٰ کی ایک خاص رحمت ہی انہیں  حاصل ہو جائے تو زہے نصیب اور ان کی قسمت یہ کہاں !بلکہ اگر عقلمند سے پوچھا جائے کہ ساری مخلوق کی نیکیاں  تیرے نامہِ اعمال میں  ہوں ، تجھے یہ پسند ہے یا کہ     اللہ     تعالیٰ کی ایک خاص رحمت تجھ پر نازل ہو جائے؟ تو وہ     اللہ     تعالیٰ کی ایک خاص رحمت کو پسند کرے گا۔اِس بات سے اُس ذات کے مقام کے بارے میں  اندازہ لگا لو جن پر ہمارا رب اور اس کے تمام ملائکہ ہمیشہ ہمیشہ درود بھیجتے ہیں ۔    (    القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص    ۸۵    -    ۸۶    )     

(2)…امام سہل بن محمد     رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ     فرماتے ہیں:    اللہ     تعالیٰ نے اس ارشاد ’’    اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ    ‘‘ کے ساتھ محمد مصطفٰی     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کو جو شرف بخشا وہ ا س شرف سے زیادہ بڑا ہے جو فرشتوں  کو حضرت آدم     عَلَیْہِ         الصَّلٰوۃُ         وَالسَّلَام     کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دے کر حضرت آدم     عَلَیْہِ         الصَّلٰوۃُ         وَالسَّلَام     کو بخشا تھا،کیونکہ     اللہ     تعالیٰ کا فرشتوں  کے ساتھ سجدے میں  شریک ہوناممکن ہی نہیں  جبکہ نبی کریم     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     پر دُرود بھیجنے کی خود     اللہ     تعالیٰ نے اپنے متعلق خبر دی ہے اور پھر فرشتوں  کے متعلق خبر دی ہے، پس     اللہ     تعالیٰ کی طرف سے جو شرف حاصل ہو وہ اس شرف سے بڑھ کر ہے جو صرف فرشتوں  سے حاصل ہو اور     اللہ     تعالیٰ اس شرف کو عطا فرمانے میں  شریک نہ ہو۔    (    القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص    ۸۶    -    ۸۷    )     

(3)…علامہ احمد صاوی     رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ     فرماتے ہیں  کہ اس آیت ِمبارکہ میں  اس بات پر بہت بڑی دلیل ہے کہ تاجدارِ رسالت     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     رحمتوں  کے نازل ہونے کی جگہ ہیں  اور علی الاطلاق ساری مخلوق سے افضل ہیں ۔    (    صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ:     ۵۶    ،     ۵     /     ۱۶۵۴    )     

     درود پاک کے    4فضائل:     

اَحادیث میں  درود شریف پڑھنے کی بکثرت ترغیب دلائی گئی اور بیسیوں  مقامات پراس کی فضیلت بیان کی گئی ہے، ترغیب کے لئے یہاں  4اَحادیث ملاحظہ ہوں ،     

(1)…حضرت ابو طلحہ انصاری     رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ     فرماتے ہیں  : ایک دن حضورپُرنور     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     تشریف لائے اور بشاشت چہرہِ اقدس میں  نمایاں  تھی،ارشاد فرمایا: ’’میرے پاس حضرت جبریل     عَلَیْہِ السَّلَام     آئے اور کہا: ’’آپ کا رب     عَزَّوَجَلَّ     فرماتا ہے: کیا آپ راضی نہیں  کہ آپ کی اُمت میں  جو کوئی آپ پر درود بھیجے، میں  اس پر دس بار درود بھیجوں  گا اور آپ کی اُمت میں  جو کوئی آپ پر سلام بھیجے، میں  اس پر دس بار سلام بھیجوں  گا۔    (    سنن نسائی، کتاب السہو، باب الفضل فی الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم، ص    ۲۲۲    ، الحدیث:     ۱۲۹۲    )     

(2)… حضرت     عبداللہ     بن مسعود     رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ     سے روایت ہے،حضور پُر نور     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے ارشاد فرمایا: ’’قیامت کے دن مجھ سے سب لوگوں میں  زیادہ قریب وہ ہوگا، جس نے سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجا ہے۔    (    ترمذی، کتاب الوتر، باب ما جاء فی فضل الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم،     ۲     /     ۲۷    ، الحدیث:     ۴۸۴    )     

(3)…حضرت انس     رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ     سے روایت ہے،حضور اقدس     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے ارشاد فرمایا’’جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے اور وہ قبول ہو جائے، تو     اللہ     تعالیٰ اس کے 80 برس کے گناہ مٹا دے گا۔    (    در مختارورد المحتار، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، فصل فی بیان تألیف الصلاۃ الی انتہائہا،     ۲     /     ۲۸۴    )     

(4)…حضرت     عبداللہ     بن عمرو     رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا     فرماتے ہیں :جو نبی کریم     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     پر ایک بار درود بھیجے تو     اللہ     تعالیٰ اوراس کے فرشتے اس پر ستر بار درود بھیجتے ہیں ۔    (    مسند امام احمد، مسند عبد اللّٰہ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ تعالی عنہما،     ۲     /     ۶۱۴    ، الحدیث:     ۶۷۶۶    )     

درود پاک کی    44 برکتیں :     

درودِ پاک پڑھنا عظیم ترین سعادتوں  اور بے شمار برکتوں  کے حامل اور افضل ترین اعمال میں  سے ایک عمل ہے، بزرگانِ دین نے درود شریف کی برکتوں  کو بکثرت بیان کیا ہے اور مختلف کتابوں  میں  ان برکتوں  کو جمع کر کے بیان کیا گیا ہے، یہاں  ان میں  سے 44برکتیں  پڑھ کر اپنے دلوں  کو منور کریں  اور درودِ پاک کی عادت بنا کر ان برکتوں  کو حاصل کریں :     

 (1)جو خوش نصیب     رسولُ اللہ         صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     پر دُرود بھیجتا ہے، اس پر     اللہ     تعالیٰ،فرشتے اور     رسولُ اللہ         صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     خود دُرود بھیجتے ہیں ۔ (2)درود شریف خطاؤں  کا کفارہ بن جاتا ہے۔ (3)درود شریف سے اعمال پاکیزہ ہو جاتے ہیں ۔ (4)درود شریف سے درجات بلند ہوتے ہیں ۔ (5)گناہوں  کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔ (6)درود بھیجنے والے کے لئے درود خود اِستغفار کرتا ہے۔(7)اس کے نامۂ اعمال میں  اجر کا ایک قیراط لکھا جاتا ہے جو اُحد پہاڑ کی مثل ہوتاہے۔(8) درودپڑھنے والے کو اجر کاپورا پوراپیمانہ ملے گا۔(9)درود شریف ا س شخص کے لئے دنیا و آخرت کے تمام اُمور کیلئے کافی ہو جائے گا جو اپنے وظائف کا تمام وقت درود پاک پڑھنے میں  بسر کرتا ہو۔ (10)مَصائب سے نجات مل جاتی ہے۔ (11)اس کے درود پاک کی حضور     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     گواہی دیں  گے۔ (12)اس کے لئے شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔(13)درود شریف سے     اللہ     تعالیٰ کی رضا اور ا س کی رحمت حاصل ہوتی ہے۔ (14)     اللہ     تعالیٰ کی ناراضی سے امن ملتا ہے۔ (15)عرش کے سایہ کے نیچے جگہ ملے گی۔ (16)میزان میں  نیکیوں  کا پلڑا بھاری ہو گا۔(17)حوضِ کوثر پر حاضری کا موقع مُیَسّر آئے گا۔(18)قیامت کی پیاس سے محفوظ ہو جائے گا۔ (19)جہنم کی آگ سے چھٹکارا پائے گا۔ (20) پل صراط پر چلنا آسان ہو گا۔ (21)مرنے سے پہلے جنت کی منزل دیکھ لے گا۔(22)جنت میں  کثیر بیویاں  ملیں  گی۔(23) درود شریف پڑھنے والے کو بیس غزوات سے بھی زیادہ ثواب ملے گا۔(24) درود شریف تنگدست کے حق میں  صدقہ کے قائم مقام ہوگا۔ (25)یہ سراپا پاکیزگی و طہارت ہے۔ (26) درود کے وِرد سے مال میں  برکت ہوتی ہے۔ (27)اس کی وجہ سے سو بلکہ اس سے بھی زیادہ حاجات پوری ہوتی ہیں ۔ (28)یہ ایک عبادت ہے۔ (29) درود شریف     اللہ     تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ اعمال میں  سے ہے۔(30)درود شریف مجالس کی زینت ہے۔(31)درود شریف سے غربت و فقر دور ہوتا ہے۔ (32)زندگی کی تنگی دور ہو جاتی ہے۔ (33)اس کے ذریعے خیر کے مقام تلا ش کئے جاتے ہیں ۔ (34)درود پاک پڑھنے والا قیامت کے دن تما م لوگوں  سے زیادہ حضور     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کے قریب ہو گا۔(35)درود شریف سے درود پڑھنے والا خود،اس کے بیٹے پوتے نفع پائیں  گے۔ (36)وہ بھی نفع حاصل کرے گا جس کو درود پاک کا ثواب پہنچایا گیا۔ (37)    اللہ     تعالیٰ اوراس کے رسولِ مُکَرَّم کا قرب نصیب ہو گا۔(38)یہ درود ایک نور ہے، اس کے ذریعے دشمنوں  پر فتح حاصل کی جاتی ہے۔ (39)نفاق اور زنگ سے دل پاک ہوجاتا ہے۔ (40)درود شریف پڑھنے والے سے لوگ محبت کرتے ہیں ۔ (41)خواب میں  حضور اکرم     صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی زیارت ہوتی ہے۔(42)درود شریف پڑھنے والا لوگوں کی غیبت سے محفوظ رہتا ہے۔ (43) درود شریف تمام اَعمال سے زیادہ برکت والا اور افضل عمل ہے۔ (44)درود شریف دین و دنیا میں  زیادہ
نفع بخش ہے
*درودِ پاک*                                                                                           

🌹❣🌹 *﴿1﴾شبِ جُمعہ کادُرُود*
 *اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ*
*الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ*
بُزرگوں نے فرمایا کہ جو شَخْص ہر شبِ جُمعہ (جُمعہ اور جُمعرات کی دَرمِیانی رات) اِس دُرُود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا مَوْت کے وَقْت سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زِیارت کرے گا اورقَبْر میں داخل ہوتے وَقْت بھی،یہاں تک کہ وہ دیکھے گا کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُسے قَبْر میں اپنے رَحْمت بھرے ہاتھوں سے اُتار رہے ہیں۔

🌹❣🌹 *﴿2﴾تمام گُناہ مُعاف*
  *اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِ نَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ*
حضرتِ سیِّدُنا انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ تاجدارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :جو شَخْص یہ دُرُودِ پاک پڑھے اگر کھڑا تھا تو بیٹھنے سے پہلے اور بیٹھا تھا تو کھڑے ہونے سے پہلے اُسکے گُناہ مُعاف کردیئے جائیں گے ۔

🌹❣🌹 *﴿3﴾رَحْمت کے ستّر دروازے*
*صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد*
جویہ دُرُودِ پاک پڑھتا ہے اُس پر رَحْمت کے 70 دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔

🌹❣🌹 *﴿4﴾چھ لاکھ دُرُودشریف کاثواب*
 *اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍعَدَدَمَافِیْ عِلْمِ اللّٰہِ صَلَاۃً دَآئِمَۃً ۢبِدَوَامِ مُلْکِ اللّٰہ*
حضرت اَحْمدصاوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بَعْض بُزرگوں سے نَقْل کرتے ہیں: اِس دُرُود شریف کو ایک بارپڑھنے سے چھ لاکھ دُرُودشریف پڑھنے کاثواب حاصِل ہوتا ہے

🌹❣🌹 *﴿5﴾قُربِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ*
 *اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍکَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی لَہٗ*
ایک دن ایک شَخْص آیا تو حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے اُسے اپنے اور صِدِّیْقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے درمِیان بِٹھا لِیا۔ اِس سے صَحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کو تَعَجُّب ہوا کہ یہ کون ذِی مَرتبہ ہے! جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: یہ جب مُجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے ۔

🌹❣🌹(6) *دُرُودِ شَفاعت*
 *اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنۡزِلۡہُ الۡمَقۡعَدَ الۡمُقَرَّبَ عِنۡدَکَ یَوۡمَ الۡقِیَامَۃِ*
شافِعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ مُعَظَّم ہے:جو شَخْص یوں دُرودِ پاک پڑھے،اُس کے لئے میری شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔

🌹❣🌹 *(7)ایک ہزار د ن کی نیکیاں*
  *جَزَی اللّٰہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ*
حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے رِوایت ہے کہ سرکارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا :اس کوپڑھنے والے کے لئے ستّر فِرِشتے ایک ہزار دن تک نیکیاں لکھتے ہیں۔

گویا شبِ قدرحاصل کر لی
🌺 *لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم*
(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ عَزَّ وَجَلَّ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔)

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :جس نے اس دُعا کو 3 مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْر حاصِل کرلی۔

*صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد*

*🕋📿🕌☜فیضانِ درود و ایصالِ ثواب جاری رہے گا .ان شاء اللہ عزوجل📡*

Post a Comment

3 Comments

Close Menu