Ad Code

Responsive Advertisement

بد عملی کا دُنْیَوی انجام

*فرمانِ مصطفیٰ ﷺ*

😟 *بدعملی کا دُنْیَوی انجام:*

 حضرت عبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ،  رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ہماری طرف توجہ فرمائی اور ارشاد فرمایا
’’اے مہاجرین! جب تم پانچ کاموں میں مبتلا کر دئیے جاؤ (تو تمہارا کیا حال ہو گا) اور میں خدا سے پناہ مانگتا ہوں کہ تم ان کاموںمیں مبتلا ہو جاؤ،
 *(  1  )* جب کسی قوم میں بے حیائی کے کام اِعلانیہ ہونے لگ جائیں  تو ان میں طاعون اور وہ بیماریاں عام ہو جاتی ہیں جو پہلے کبھی ظاہر نہ ہوئی تھیں ۔
 *(  2  )* جب لوگ ناپ تول میں کمی کرنے لگ جاتے ہیں تو ان پر قحط اور مصیبتیں نازل ہوتی ہیں اور بادشاہ ان پر ظلم کرتے ہیں ۔
 *(  3  )* جب لوگ زکوٰۃ کی ادائیگی چھوڑ دیتے ہیں تو اللّٰہ تعالیٰ بارش کو روک دیتا ہے،اگر زمین پر چوپائے نہ ہوتے تو آسمان سے پانی کا ایک قطرہ بھی نہ گرتا۔
*(  4  )* جب لوگ   اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے عہد کو توڑ دیتے ہیں تو اللّٰہ تعالیٰ ان پر دشمنوں کو مسلط کر دیتا ہے اوروہ ان کا مال وغیرہ سب کچھ چھین لیتے ہیں ۔
 *(  5  )*  جب مسلمان حکمران اللّٰہ تعالیٰ کے قانون کو چھوڑ کردوسرا قانون نافذکرتے ہیں اور اللّٰہ تعالیٰ کے احکام میں سے کچھ پر عمل کرتے اور کچھ کو چھوڑدیتے ہیں تو اللّٰہ تعالیٰ ان کے درمیان اختلاف پیدا فرما دیتا ہے۔

 *( ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب العقوبات ، ۴ / ۳۶۷ ،الحدیث:۴۰۱۹)*
_________ 🌳 🍁 🌴_________

Post a Comment

0 Comments

Close Menu