Ad Code

Responsive Advertisement

وہ اعمال جن سے بچنا قبر میں سلامتی کا باعث ہے*

*4⃣برے اعمال جن سے بچنا قبر میں سلامتی کا باعث ہے* 

حضرت علامہ فقیہ ابُواللَّیث سمرقندی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بیان کردہ روایت کے مطابق 4بُرے اعمال ایسے بھی ہیں کہ قبر میں سلامتی کےلیے ان سے بچنا از حد ضروری ہے ، آئیے!سُنتے ہیں کہ وہ 4 اعمال کون کون سے ہیں؟

 1⃣ *پہلا عمل جھوٹ* 

رَسُول ُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :
 جھوٹ گُناہ کی طرف لے جاتاہے اور گُناہ جہنَّم کی  طرف لے جاتا ہے اور بے شک بندہ جُھوٹ بولتا رہتا ہے ، یہاں تک کہ اللہ  پاک کے نزدیک کذّاب یعنی بہت بڑا جُھوٹا ہوجاتا ہے۔
 (بخاری  ،  کتاب الادب ،  باب قول  اللہ تعالیٰ یا اَیُّھَا الَّذِیْنَ…الخ ،  ۴ / ۱۲۵ ،  حدیث : ۶۰۹۴)
یعنی بار بار جھوٹ بولنا بندے کو اللہ پاک کی بارگاہ میں رُسوا کر دیتا ہے۔

 2⃣ *دوسرا عمل  خیانت* 

دوسرا وہ عمل جس سے بچنا  بندے کو قبر میں فائدہ دے سکتا ہےوہ ہے خیانت۔ رَسُول ُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا :
 جو اپنے بھائی کو کسی معاملے میں  مشورہ دے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ دُرستی اس کے علاوہ میں ہے اس نے اس کے ساتھ خیانت کی۔ 
(ابوداؤد ، کتاب العلم ، باب کراھیۃ منع العلم ، ۳ / ۴۴۹ ،  حدیث : ۳۶۵۷)
یعنی اگر کوئی مسلمان کسی سے مشورہ کرے اور مشورہ دینے والاجان بوجھ کر غلط مشورہ دے تاکہ مشورہ لینے والا مصیبت میں گرفتار ہوجائے تو ایسا مشیر( یعنی مشورہ دینے والا)پکا خائن(یعنی خیانت کرنے والا)ہے۔ 
(مراۃ المناجیح ، ۱ / ۲۱۲)

  اللہ پاک ہمیں ہر قسم کی خیانت سے محفوظ فرمائے۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اُمّتِ مُسلِمہ کی خیرخواہی کرتے ہوئے سمجھانے کی کوشش فرمارہے ہیں کہ
جو دُکانیں خِیانت سے چمکائیں گے! 
کیا اُنہیں زَر کے اَنبار کام آئیں گے؟
 قہرِ قَہّار سے کیا بچا پائیں گے؟              جی نہیں ، نارِدوزخ میں لے جائیں گے

3⃣ *تیسرا عمل چُغْلی* 

 ہم اُن اعمال سے متعلق سُن رہے ہیں جن سے بچنا قبر میں راحت و سکون کا باعث بنتا ہے ، ان میں سے ایک چُغْلی بھی ہے۔ لوگوں میں فساد کروانے کے لئے اُن کی باتیں ایک دوسرے تک پہنچانا چغلی ہے ۔  
(شرح مسلم للنووی ،  کتاب الايمان ، باب بیان غلظ تحریم النمیۃ ، ۲ / ۱۱۲)
اللہ کےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمان ہے : اللہ پاک کے بُرے بندے وہ ہیں جو چُغل خوری کرتے ، دوستوں میں جُدائی ڈالتے اور نیک لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں۔
 (مسند احمد ، مسند الشامیین ،  ۶ /  ۲۹۱ ،  حدیث ۱۸۰۲۰)  لہٰذا ہمیں چغل خوری سےبھی بچنا چاہیے۔
اللہ پاک ہمیں چُغْلی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

 4⃣ *چوتھا عمل پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا* 

پىارے اسلامى بھائىو!ایسے کام جو قبر کے عذاب کا باعث بن سکتے ہیں ، ان میں سے چوتھا کام پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا ہے۔ اپنے کپڑوں اور بدن کی پاکی کا خیال نہ رکھنا یقیناً ایک خراب عادت ہے ، جو بندے کو کئی دِینی فوائد سے محرومی کےساتھ ساتھ عذابِِ قبر میں مبتلا کر سکتی ہے۔ آئیے اسی حوالے سے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی احادیث ِمبارکہ سنئے چنانچہ
ارشادفرمایا : عذابِ قبر عموماً پيشاب (کے چھینٹوں سے نہ بچنے) کی وجہ سے ہوتا ہے۔
(معجم کبیر ،  ۱۱ / ۶۹ ،  حدیث : ۱۱۱۲۰)

 ایک اور روایت میں فرمایا : قبر کا عذاب پیشاب (کے چھینٹوں سے نہ بچنے) کی وجہ سے ہوتاہے ، لہٰذااس سے بچو۔

(ابن ماجۃ ، ابواب الطہارۃ ، باب التشدیدفی البول ، ۱ / ۲۱۹ ،  حدیث : ۳۴۸)

 ان احادیثِ مُبارکہ  پر عمل کرتے ہوئے ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی ہر قسم کی ناپاکی اور بالخصوص پیشاب کے چھینٹوں سے خود کو بچائیں ، اللہ پاک ہمیں نجاست سے بچنے اور پاکیزہ رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

        صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

Post a Comment

0 Comments

Close Menu